Home » مرزا قادیانی دجال » مرزا قادیانی کی علم دانی

مرزا قادیانی کی علم دانی

مرزا قادیانی کوئی علمی شخص نہ تھا دین اسلام کی وہ بنیادی معلومات جن سے معمولی دینی مطالعہ رکھنے والا شخص بھی واقفیت رکھتا ہے ۔ مرزا قادیانی اُن سے بھی کورا تھا جبکہ دعویٰ امام الزمان، مہدی، مسیح اور نجانے کیا کیا تھا حالانکہ امام الزمان کی علمی قوت کے بارے میں لکھتا ہے: امام الزمان کو مخالفوں اور عام سائلوں کے مقابل پر اس قدر الہام کی ضرورت نہیں جس قدر علمی قوت کی ضرورت ہے۔ (خزائن ج ۱۳ ص ۴۸۰)

لیکن مرزا قادیانی کی علمی قوت اور معلومات کی وسعت کس قدر تھی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔ تاریخ کو دیکھو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وہی ایک یتیم لڑکا تھا جس کا باپ پیدائش سے چند دن بعد ہی فوت ہوگیا تھا (خزائن ج ۲۳ ص ۴۶۵)

قارئین کرام ! مرزا قادیانی کی سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق معلومات دیکھئے۔ ہر شخص جانتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد محترم کے بارے میں ہر شخص جانتا ہے کہ وہ آپ کی ولادت سے چھ ماہ قبل ہی انتقال فرما گئے تھے لیکن مرزا قادیانی سیرت کی اس ابتدائی بات سے بھی جاہل ہے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ’’یتیم لڑکا تھا‘‘ جیسے الفاظ استعمال کرنے سے مرزا قادیانی کا رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کا ادب کرنا بھی ظاہر ہے۔ تاریخ دان لوگ جاتنے ہیں کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے گھر گیارہ لڑکے پیدا ہوئے تھے اور سب کے سب فوت ہوگئے۔ (خزائن ج ۲۳ ص ۲۹۹)

یہاں بھی مرزا قادیانی کی سیرت سے جہالت ظاہر ہے کیونکہ کتب سیرت میں واضح لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر تین لڑکے ’’عبداﷲ، طیب، قاسم‘‘ پیدا ہوئے جن کا بچپن ہی میں انتقال ہوگیا تھا۔ ۱۔ بخاری شریف جو حدیث کی بڑی معتبر مشہور کتاب ہے مرزا قادیانی کو اس کے مصنف کانام تک معلوم نہ تھا۔ چنانچہ لکھتا ہے: ٭ امام محمد اسماعیل صاحب جو اپنی صحیح بخاری میں آنے والے مسیح کی نسبت صرف اسی قدر حدیث بیان کرکے چپ کرگئے کہ ’’اما مکم منکم‘‘ اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ دراصل حضرت اسماعیل بخاری صاحب کایہ مذہب تھا۔ (خزائن ج ۳ ص ۱۵۳)

قارئین کرام ! بخاری شریف کی شہرت اور مقام سے کون سا مسلمان ناواقف ہوگا لیکن مرزا قادیانی امام بخاری کے نام تک سے واقف نہ تھا اسی لئے اپنی کتابوں میں امام بخاری کا نام ’’محمد اسماعیل بخاری‘‘ لکھتا ہے۔ حالانکہ اسماعیل تو ان کے والد کا نام تھا امام بخاری کا نام تو ’’محمد‘‘ تھا یہ ہے مرزا قادیانی کی علم حدیث سے جہالت کا بعین ثبوت اور یہ اس شخص کی حالت ہے جو کہتا ہے کہ میں حَکَم بن کر آیا ہوں اس لئے میں جس حدیث کو غلط کہہ دوں وہ مردود ہے چاہے وہ محدثین کی شہادت اس کی صحت پر ہو (نعوذ باﷲ) اور جو یہ کہتا ہے کہ میری وحی کے مقابل حدیث کو ردی کی طرح پھینک دو (نعوذ باﷲ)۔ اہل علم جانتے ہیں کہ مشہور عالم حافظ ابن حجرمکی شافعی المذہب تھے لیکن مرزا قادیانی نے اپنی وحی کے ذریعے اُن کا حنفی ہونا لکھا ہے، ملاحظہ فرمائیں۔ فتاوٰی ابن حجر جو حنفیوں کی ایک نہایت معتبر کتا ب ہے (خزائن ج۱۴ص ۳۱۵)

یہاں مرزا قادیانی نے شوافع کی معتبر کتاب ’’فتاویٰ ابن حجر‘‘ کو حنفیوں کی معتبر کتاب کہہ کر فقہ سے جہالت کا ثبوت دیا ہے، بھلا جو شخص فقہ کی کتابوں کے سرسری تعارف سے ناواقف ہو وہ اصول فقہ اور فقہ کے باریک مسائل کو کیا جانتا ہوگا؟ اور کیا ایسا جاہل شخص اجتہاد کا اہل ہو سکتا ہے؟

قارئین کرام! مرزا قادیانی کی عجیب الخلقت شخصیت کے مختلف گوشوں سے چند نمونے آپ کے سامنے رکھے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ بدخصلت اس فرش خاکی پر جنم لینے والا بدترین انسان تھا جس کے رگ و ریشے پر شیطان کی حکمرانی تھی جس کی زبان گالیوں اور گستاخیوں کی مشین گن تھی۔ شراب اور افیون جیسے نشے کا عادی اور زنا اور حرام کاری جیسے فعل شنیع میں مبتلا تھا، پرلے درجے کا جاہل مطلق اور مخبوط الحواس تھا، جھوٹ و افتراء کا پلندہ تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>

*